”آج جموں و کشمیر کے عوام کے بنیادی انسانی حقوق کو برقرار رکھنے کے اقوام متحدہ کے عزم کی 72 ویں سالگرہ ہے۔1949ءمیں آج ہی کے روز اقوام متحدہ کے پاکستان و بھارت کے لئے قائم کمیشن (یو این سی آئی پی) نے اقوام متحدہ کے زیراہتمام ایک آزاد اور غیرجانبدارانہ رائے شماری کے ذریعے کشمیریوں کے حق خود ارادیت دلانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ یہ دن عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ اس عزم کا احترام کرنے کی یاد دلاتا ہے۔


اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور سلامتی کونسل کے انسانی حقوق سے متعلق عہدیداروں اور فیصلوں میں خود ارادیت کے ناجائز حق کی اہمیت کا اعتراف کیا گیا ہے۔ بھارتی مداخلت کی وجہ سے سلامتی کونسل کشمیری عوام کے ساتھ کئے گئے اپنے وعدے پورا کرنے میں ناکام رہی ہے۔


7دہائیوں سے زائد عرصے سے انڈین غیر قانونی مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھار ت کی جانب سے جاری بربریت اور ریاستی دہشت گردی کشمیریوں کی زندگی کی ایک داستان ہے۔9لاکھ قابض بھارتی فوج نے خطے کو دنیا کے سب سے بڑے ملٹری زون میں تبدیل کرکے رکھ دیا ہے۔


5 اگست 2019ءکو بھارت نے انڈین غیر قانونی مقبوضہ جموں وکشمیر میں ریاستی دہشت گردی کی نئی لہر کا آغاز کیا ،بے گناہ لوگوں بالخصوص خواتین، بچوں اور بوڑھوں پر ظلم وتشدد کی بدترین مثال قائم کرتے ہوئے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیااور مقبوضہ علاقے کے آبادیاتی ڈھانچے کو بھی غیرقانونی طریقے سے تبدیل کرنے کی کوشش کی۔ مقبوضہ علاقے میں بھارتی محاصرے کو 500 روز سے زیادہ عرصہ گزر چکا ہے جہاں بھارتی قابض افواج مسلسل بے گناہ کشمیریوں کو بیدردی کے ساتھ ظلم وزیادتی کا نشانہ بنا رہی ہے جس سے مظلوم کشمیریوں کو ذرائع مواصلات،اظہار رائے،مذہبی اور میل جول کی آزادی تک چھین لی گئی ہے یہاں تک کہ ان سے اپنے مستقبل کا تعین کرنے کی آزادی تک چھین لی گئی ہے۔ عالمی سطح پر بڑے پیمانے پر پھیلنے والی کورونا کی وباءکے باوجود کشمیریوں کو خوراک اور صحت کے بنیادی حقوق سے محروم کر دیا گیا ہے۔


انڈین غیر قانونی مقبوضہ جموں وکشمیر میں ریاستی سرپرستی میں جاری دہشت گردی اور اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف امتیازی اقدامات اس بات کی غمازی کرتے ہیں کہ بی جے پی کی حکومت آر ایس ایس کے”ہندوتوا نظریات“سے کتنی متاثر ہے۔ عالمی برادری کو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ انسانی حقوق کو پامال کرنے اور انسانیت کے خلاف گھناﺅنے جرائم کے مرتکب ہونے والوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے۔


پاکستان متنازعہ جموں و کشمیر کا براہ راست فریق ہونے کے ناطے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اقوام متحدہ کے زیراہتمام آزاد اور غیرجانبدارانہ رائے شماری کے انعقاد پر زور دیتا رہے گا۔ کشمیری عوام کو حق خودارادیت کے حصول تک ہماری مضبوط اور مستحکم حمایت جاری رہے گی“۔


٭٭٭٭